خزاں اگر بہار ہے، تو ٹھیک ہے
تجھے سکوں قرار ہے؟ تو ٹھیک ہے
مرے بھی دل میں درد ہے ذرا ذرا
تجھے بھی مجھ سے پیار ہے، تو ٹھیک ہے
عداوتوں کے تیر، سب خطا کئے
محبتوں کا وار تو ٹھیک ہے
یہ زندگی کسی طرح تو سہل ہو
کسی کا انتظار ہے، تو ٹھیک ہے
زمانہ معتبر نہیں تو غم نہ کر
جو اعتبارِ یار ہے، تو ٹھیک ہے
یہ جسم بھی کسی کا ہے دیا ہوا
یہ سانس بھی ادھار ہے، تو ٹھیک ہے
میں ہوش میں تو ہجر سہہ نہ پاؤں گی
سحر اگر خمار ہے تو ٹھیک ہے
(محمد عدنان خضر)
مزید خبریں
ٹرینڈ ٹی وی کی جانب سے آپ کونئے سال کی خوشیاں بہت بہت مبارک ہو ں
منیر نیازی:رات اتنی جا چکی ہے اور سونا ہے ابھی
جون ایلیا :بے قراری سی بے قراری ہے